ڈاکٹر محمد منیب خان
ایم بی بی ایس M.B.B.S
ایم آر سی پی M..R.C.P
ایم ایس سی M.Sc
ایف آر سی آر F.R.C.R
برطانیہ United Kingdom
سرپرست اور بانی کلنگ کینسر کائنڈلی Killing cancer kindly with Dr Khan
———————————————————————————————————————————–
سوال ۱ : کینسر / سرطان کیا ھے ؟
جواب : کینسر یا سرطان ایک ایسا مرض ھے جس میں ھمارے جسم کے خلیے جسمانی نظام کے خلاف بغاوت کر دیتے ھیں۔
جس طرح ھمارے معاشرے اور ملک میں ہر فرد کا ایک کردار ھوتا ھے ، جیسے کسان، استاد، ڈاکٹر، انجنئیر ، وکیل، وغیرہ اسی طرح ھمارے جسم میں بھی ہر خلیے کا ایک مخصوص کام ھے۔کوئی معدے میں کھانا ھضم کر رھا ھے، کوئی پھیپھڑوں میں ھوا سے آکسیجن نکال رھا ھے۔
جس طرح کبھی کبھی معاشرے کے کچھ افراد بغاوت پر اتر آتے ھیں اور دوسروں کو نقصان پہنچانا شروع کر دیتے ھیں اسی طرح ھمارے جسم کے کچھ خلیے بھی باغی ھو جاتے ھیں اور باقی جسم کو نقصان پہنچانا شروع کر دیتے ھیں۔
ان باغی خلیوں کو کینسر کا نام دیا جاتا ھے۔
یہ جسم کے کسی بھی حصے میں پیدا ھو سکتے ھیں، اسی لیے کینسر کئی قسم کے ھوتے ھیں مثلاً چھاتی کا کینسر، گردوں کا کینسر ، معدے کا کینسر وغیرہ ۔
———————————————————————————————————————————–
سوال ۲ : سرطان یعنی کینسر کا مرض ھمارے جسم کو کیسے نقصان پہنچاتا ھے ؟
جواب: بالکل اسی طرح جیسے ایک مجرم اپنے جرم اور کرپشن سے معاشرے اور ملک کو تباہ کرتا ھے۔
کینسر کے خلیے صرف اپنے لیے جیتے ھیں۔
یہ دوسرے خلیوں کے حصے کی خوراک کھا جاتے ھیں۔
آہستہ آہستہ یہ پورے جسم میں پھیلنا شروع کر دیتے ھیں اور صحت مند خلیوں کو بھوکا مار دیتے ھیں۔
ان کی ہوس اور اشتہا بڑھتی رھتی ھے اور اگر انہیں روکا نہ جائے تو یہ جسم کے نظام کو مفلوج کر دیتے ھیں جس سے بالآخر موت واقع ھو جاتی ھے۔
اس عمل میں کینسر کے خلیے جسم کے ساتھ ساتھ اپنی زندگی کا بھی خاتمہ کر دیتے ھیں۔
———————————————————————————————————————————–
سوال ۳ : کینسر یعنی سرطان کیوں ھوتا ھے ؟
جواب : اس مرض کے دو بڑے عوامل ھیں۔
داخلی اور خارجی۔
داخلی عوامل میں جسم کے جینیاتی نظام کا خلل بہت اھم ھے۔ اکثر ایسی جینیاتی کمزوریاں خاندانی نوعیت کی ھوتی ھیں جو ایک نسل سے دوسری نسل میں منتقل ھوتی ھیں۔
اسی لیے بعض خاندانوں میں یہ مرض ایک موروثی بیماری کی صورت اختیار کر لیتا ھے۔
خارجی عوامل میں ھماری خوراک، آب و ھوا، ماحولیاتی عناصر اور زندگی گزارنے کے طرزِ عمل کا ایک بہت اھم حصہ ھے۔
ان سب وجوہات سے جسم کے خلیوں میں ایسی تبدیلیاں پیدا ھوتی ھیں جو ان کو بغاوت پر اکساتی ھیں اور بالآخر کینسر یعنی سرطان کا مرض جنم لیتا ھے۔
یہ سب یکدم نہیں ھوتا بالکہ اس عمل میں کئی سال لگ جاتے ھیں۔
———————————————————————————————————————————–
سوال ۴ : کیا کینسر کے مرض میں واقعی اضافہ جو رہا ھے ؟
جواب : سنہ ۲۰۰۰ میں برطانیہ کی اندر ۳۳فیصد آبادی کو زندگی میں کم از کم ایک دفعہ کینسر جونے کا امکان تھا۔ ۲۰۲۰ میں یہ تناسب ۵۰ فیصد ھو گیا تھا۔
کینسر کی شرع میں نہ صرف کہ اضافہ بلکہ بہت تیزی سے اضافہ ھو رہا ھے۔
امریکہ میں یہ شرع ۴۸ فیصد سے زیادہ ھے۔
ایسا پہلے نہ تھا۔
آج سے بیس نرس پہلے کینسر ھونے کے امکانات کم تھے اور ایک صدی پہلے انتہائی کم۔
———————————————————————————————————————————–
سوال ۵ : اس اضافے کی وجہ کیا ھے ؟
جواب : جیسا کہ میں نے آپ سے پہلے ذکر کیا جے کہ اس کے عوامل داخلی اور خارجی دونوں ھیں۔
گزشتہ ایک صدی میں داخلی عوامل یعنی انسانی جسم کے جینیاتی نظام میں کوئی بڑی تبدیلی واقع نہیں ھوئی لیکن خارجی معاملات مثلاً خوراک ، آب و ھوا ، ماحولیاتی آلودگی اور طرزِ زندگی میں ایسے بیشمار تغیرات واقع ھوئے ھیں جن سے کینسر یعنی سرطان کے مرض میں تیزی سے اضافہ ھوا ھے۔
———————————————————————————————————————————–
سوال ۶ : کیا اس بگاڑ کو روکا جا سکتا ھے ؟
جواب : جی ہاں۔ اس کا سدِ باب مشکل نہیں اور اسے انفرادی اور اجتماعی دونوں سطح پر روکا جا سکتا ھے۔
———————————————————————————————————————————–
سوال ۷ : کیا کینسر کو ھونے سے روکا جا سکتا ھے ؟
جواب : جی ھاں۔ کینسر کی روک تھام ممکن ھے۔ عالمی ادارہِ صحت کے مطابق ۵۰ فیصد یعنی نصف کے قریب ھونے والے کینسروں کو شروع ھونے سے پہلے ھی ختم کیا جا سکتا ہے۔اور جن اقدامات سے اس کا سدِ باب ھوتا ھے انہی سے بہت سے دیگر امراض مثلاً عارضئہ قلب اور ذیادبیطس کو بھی روکا جا سکتا ھے۔ یہی نہیں بلکہ کینسر کی بیخ کنی سے انسانی صحت میں خوشآئند تبدیلیاں رونما ھوتی ھیں، جن سے عمر میں طوالت اور جوانی کا برقرار رہنا بھی شامل ھے۔
———————————————————————————————————————————–
سوال ۸ : کیا کینسر ایک لا علاج مرض ھے ؟
خواب : ہر گز نہیں۔ اگر اس مرض کو اس کے ابتدائی مرحلے میں تشخیص کر لیا جائے تو اس سے مکمل شفاء بھی ممکن ھے۔
دیر سے شناخت ھونے والے کینسر کو بھی موثر علاج کے ذریعے روکا جا سکتا ھے۔ بعض صورتوں میں علاج کے ذریعے بہت سالوں تک اس کی روک تھام کی جا سکتی ھے۔
مثلاً testicular cancer یعنی خصیوں کے سرطان کا ۹۷ فیصد مکمل علاج اور شفاء ممکن ھے۔
ابتدائی مراحل میں تشخیص ھونے والے چھاتی اور مردانہ غدود یعنی پراسٹیٹ کے سرطان کو ۸۰ سے ۹۰ فیصد تک جڑ سے ختم کیا جا سکتا ھے۔
مکمل شفاء اور بہترین علاج کے لیے ضروری ھے کہ کینسر کو جلد از جلد تشخیص کیا جائے ۔
جدید علاج سے بہت سے کینسروں کو دیر سے دریافت ھونے پر بھی روکا جا سکتا ھے۔ اس کی مثال چھاتی اور پراسٹیٹ کینسر ھیں جن کے اکثر مریض موثر علاج کے ذریعے دس سالُیا اس سے بھی زیادہ زندہ رہنے لگے ھیں۔ میرا ایک مریض پراسٹیٹ کینسر کے ساتھ ۲۶ برس سے زندہ اور صحت مند ھے ۔
سوال ۹ : کینسر کو ھونے سے کیسے روکا جا سکتا ھے ؟
جواب : کینسر کو ھونے سے روکنا بہت مشکل نہیں۔
ھمُ کئی ایسے آسان اقدام اٹھا سکتے ھیں جن سے نہ صرف کہ کینسر کو ھونے سے روکا جا سکتا ھے بلکہ ایک خوشگوار اور صحت سے بھرپور زندگی بھی گزاری جا سکتی ھے۔
اسی مقصد کے لیے میں اور میرے ساتھیوں نے killing cancer kindly with Dr Khan کے نام سے عالمی سطح پہ اس مشن کا آغاز کیا ھے۔
ھمارے مقصد لوگوں کو کینسر سے محفوظ رکھنا ھے تاکہ وہ ایک صحت مند اور بھرپور زندگی گزار سکیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ھم ان کو ایسے راز بھی بتانا چاہتے ھیں جن سے وہ اپنی جوانی اور صحت کو برقرار رکھتے ھونے ایک لمبی عمر بسر کریں۔
———————————————————————————————————————————–
سوال ۱۰ : ان رازوں میں سے کسی ایک راز سے ھمارے پڑھنے والوں کو بھی آگاہ کیجیے۔
جواب : کیوں نہیں۔ میں آپ سے ایک ایک ایسی بات بتانا چاہوں گا جس کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ھیں۔
بظاہر یہ ایک بہت خوفناک خبر لگتی ھے لیکن درحقیقت ایک انتہائی خوشگوار امر ھے۔
ھمارے جسم میں ہر روز کئی سو کینسر کے خلیے جنم لیتے ھیں۔
یہ تو ہوا خبر کا خوفناک پہلو۔
اب سنیے انتہائی اچھی خبر۔
ھمارے جسم کے اندر موجود ایک انتہائی موثر نظام ان سب کینسر کے خلیوں کو چن چن کے مار دیتا ھے۔
اور ھمیں اس بات کی خبر تک نہیں ھونے دیتا۔
اگر ھم اپنے جسم کے اس قدرتی نظام کو مضبوط کر سکیں تو یہ ھمیں کینسر سے محفوظ رکھے گا۔
———————————————————————————————————————————–
سوال ۱۱ : اس نظام کو کیسے بہتر بنایا جا سکتا ھے ؟
جواب : ایسا کرنا انتہائی آسان ھے۔ لیکن ان تفصیلات کو جاننے کے لیے آپ کو Killing Cancer Kindly with Dr Khan کے یوٹیوب چینل اور ویب سائیٹ پر جانا پڑے گا۔ ھم اس ضمن میں باقاعدگی سے نئی معلومات اور جدید تحقیق کی اطلاعات فراہم کرتے ھیں۔ اس کے علاوہ ھم Twitter , Instagram اور TikTok پر بھی معلومات تراجم کرتے ھیں۔
آپ کینسر اور عام صحت کے معاملات پر ھم سے سوال بھی کر سکتے ھیں۔
میں قارئین سے گزارش کروں گا کہ وہ اس چینل کو سبزکرائیب کریں، لائیک کریں، اس پر اپنی رائے کا اظہار کریں، بیل کے نشان کو دبائیں تاکہ ان کو باقاعدگی سے نئی معلومات میسر کی جا سکیں اور ہر جاننے والے کو اس کی دعوت دیں تاکہ ھم مل کر کینسر کا قلع قمع کر سکیں اور زیادہ سے زیادہ انسانی جانوں کو بچائیں۔
یاد رکھیے کہ ایک انسانی جان کو بچانا ایسا ھی ھے جیسے ساری انسانیت کو بچانا۔ اور ھم سب مل کر لاکھوں کروڑوں انسانوں کو کینسر جیسے موزی مرض سے بچا سکتے ھیں۔
Cookie | Duration | Description |
---|---|---|
cookielawinfo-checkbox-analytics | 11 months | This cookie is set by GDPR Cookie Consent plugin. The cookie is used to store the user consent for the cookies in the category "Analytics". |
cookielawinfo-checkbox-functional | 11 months | The cookie is set by GDPR cookie consent to record the user consent for the cookies in the category "Functional". |
cookielawinfo-checkbox-necessary | 11 months | This cookie is set by GDPR Cookie Consent plugin. The cookies is used to store the user consent for the cookies in the category "Necessary". |
cookielawinfo-checkbox-others | 11 months | This cookie is set by GDPR Cookie Consent plugin. The cookie is used to store the user consent for the cookies in the category "Other. |
cookielawinfo-checkbox-performance | 11 months | This cookie is set by GDPR Cookie Consent plugin. The cookie is used to store the user consent for the cookies in the category "Performance". |
viewed_cookie_policy | 11 months | The cookie is set by the GDPR Cookie Consent plugin and is used to store whether or not user has consented to the use of cookies. It does not store any personal data. |